Urdu blog for the month of June

                                                                                                                                                 
                                                                                اللہ جی کے نام ایک خط


                                                                                   دل کی باتیں"۔اس ذات سے جو شہہ رگ سے بھی قریب تر ہے!"

!میرے پیارے اللہ تعالیٰ
.اقبال کی نظم "شکوہ" پڑھی تو احساس ہوگیا کہ اب آپ سے مزید گلے شکوے کرنے کی ضرورت نہیں۔  قصور ہمارا اپنا ہی ہے
آج اس خط میں آپ سے بہت سی دل کی باتیں کرنی ہیں۔آپ کے نام لیوا اب ظلمت کی اتھاہ گہرائیوں میں گِر چکے ہیں،انہیں کوئی راستہ سجھائی نہیں دے رہا۔ غیروں سے کیا گلِہ جب بھائی ہی بھائی کا گلا کاٹ رہا ہو۔ آپ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو جسدِ واحد کہا تھا لیکن اب یہ جسدِ واحد اتنے ٹکڑوں میں بٹ چکا ہے، گویا اب اس جسم میں روح ہی نہ رہی ہو۔ جسم کا ایک حصہ جلتا بھی رہے تو دوسرے حصوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اس امت کے کچھ حصے واقعی میں خون سے لتھڑے ہوئےہیں، لیکن کوئی نہیں جو ان کی مرہم پٹی کر سکے۔ اب آپ ہی اس قوم کا واحد آسرا ہیں!! لا الہ الااللہ کہنے والی یہ قوم صرف آپ کے "کن" کی محتاج ہے!
 آپ تو جانتے ہی ہیں کہ اس زمین پر "لا الہٰ" کی قائل صرف امت مسلمہ ہی ہے، لیکن یہ امت اب دھیرے دھیرے توحید کے اس عقیدے سے دور ہوتی چلی جا رہی ہے۔ 
 پہلے پہل اس امت کی مائیں اپنے بچوں کو کہانیاں سنایا کرتی تھیں،ان کہانیوں میں خالق کائنات کی عظمت اور ربوبیت  کا ذکر ہوتا تھا۔ننھا ذہن نشوونما کے مراحل سے گزر کے جب ایک عقل و فہم رکھنے والے نوجوان میں تبدیل ہوتا تو رب العالمین کے وجود سے اسے بے پناہ اپنائیت محسوس ہوتی، وہ توکل کی کئی منازل طے کر چکا ہوتا۔ ایسے میں کوئی بھی باطل شکوک و شبہات  اس کے راسخ عقیدے کو نہ ہلا پاتے۔ وہ مائیں اصحاب نبی(ر۔ض) کی اسقامت،نواسئہ رسول(ص)  کی حق  پرستی ،خالد بن ولیدکی بہادری،محمد بن قاسم کی جواں مردی اور صلاح الدین ایوبی کے عزم و استقلال کے قصے سنایا کرتی تھیں۔ تبھی تو امت میں اگرکوئی ایک بہادر، جہانِ فانی سے چلا جاتا تو اسکی جگہ آپ ایک دوسرا بھیج دیتے۔
لیکن یا ربی! اب ایسی مائیں کہاں چلی گئیں؟؟؟
اب کیوں کوئی ماں صلاح الدین ایوبی نہیں جنتی؟ اب کیوں کسی سترہ سالہ جوان میں محمد بن قاسم جیسی غیرت و حمیت موجود نہیں۔۔؟؟
اب آپ ہی کسی طارق و قاسم کے ذریعے اس امت کو اسکی کھوئی ہوئی عظمت واپس دلا سکتے ہیں!!
۔۔۔
آپ کی ناچیز بندی۔۔۔۔

 (حدیبیہ اقبال)

Comments

Popular posts from this blog

The Comprehensive USMLE Guide For Pakistani Medical Students (Part 1: USMLE - An Introduction)

Reflection of my moon